urdu qoutes hazrat ali sher khuda urdu aqwal

              


                              ﷽

جو مالدار ہو کر محتاجوں کو کچھ نہ دے۔

 اس سے بڑھ کر کوئی زیادہ گناہگار اور قابل سرزنش نہیں۔ 

حماقت سے بڑھ کر کوئی محتاجی نہیں ، اور بے وقوفی سے بڑھ کر کوئی چیز باعث معیوبی نہیں۔ 

علم سے بڑھ کر کوئی خزانہ زیادہ فائدہ مند نہیں اور حلم سے بڑھ کر کوئی عزت زیادہ کچی اور بلند نہیں ۔

 عمل صالح کے برابر کوئی اچھا ذخیرہ اور کوئی چیز ان جیسی کام آنے والی نہیں ۔ 

بد زبان میں کوئی ادب نہیں اور بد اخلاق کیلئے کوئی سرداری اور عزت نہیں ۔

 بے شک موجودہ لوگوں کیلئے گزشتہ اشخاص کے حالات میں عبرت اور بلاشبہ پچھلوں کیلئے ، پہلوں کے واقعات میں نصیحت ہے۔ 

بے شک مردوں کی نگاہیں ادھر ادھر عورتوں پر پڑتی ہیں اور اسی سبب سے ان کے پاؤں پھسل جاتے ہیں پس تم میں سے جب کوئی شخص کسی عورت کو دیکھے اور وہ اسے پسند آئے تو اسے چاہئے کہ وہ اپنی عورت کے پاس جائے کیونکہ جیسی وہ عورت ہے ویسی ہی اس کی اپنی عورت ہے۔

 بے شک جس شخص پر دنیا کی ہوس آخرت کی خواہش کی نسبت زیادہ قابو پالے اور دنیا کے کام کاج اس کی نظر میں آخرت کے کاموں پر فوقیت رکھتے ہیں تو بلاشبہ اس نے ایک فانی چیز کے عوض ایک باقی رہنے والی چیز کو بیچ دیا اور ہمیشہ رہنے والی چیز کے بدلے ایک ہلاک ہونے والی شے کو لے لیا اور اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈال لیا۔

 بے شک اپنا مال خرچ کرنے سے یہ سخاوت کئی درجے افضل ہے کہ انسان کا نفس دوسرے لوگوں کے مال کی طرف راغب ہو یعنی کسی کے مال کا دل میں لالچ نہ آئے۔

 اللہ تعالیٰ کی اطاعت نجات کا آسان ذریعہ اور اس کیلئے دوستی رکھنا بہت نزدیکی رشتہ ہے۔

 خود رائی تیرے پاؤں کی پھسلاتی اور تجھے مصیبت کے گڑھے میں ڈالتی ہے۔

 وہ شخص بڑا بد نصیب ہے جس کو کمینوں یا بخیلوں کی طرف حاجت ہو۔

 سفر ایک طرح کا عذاب غم و فکر ایک قسم کا بڑھا یا اور تندرستی نہایت عمدہ لذت ہے۔

 غصہ اپنے صاحب یعنی غصہ آور کو ملاک اور اس کے عیب کا ظاہر کرتا ہے۔

 تمرار کا نتیجہ لڑائی اور لوگوں کے دلوں کو اپنی طرف سے متنفر کرنا ہے۔ 

منافق کی بات بھلی مگر عمل پیرا اور گھناؤنا ہوتا ہے۔ مصیبت پر صبر کرنا دشمنوں کی خوشی کو کم کر دیتا ہے اور غم و بیقراری سے ضائع شدہ چیز واپس نہیں ہوتی۔ استغفار گناہوں کی دوا ہے اور تواضع شرافت کی زکوۃ ہے۔ حق ایک روشن چیز ہے جولوگوں کی رو رعایت سے پاک ہے۔ جن لوگوں کی بھائی بندی محض اللہ تعالیٰ کے لئے ہو ان کی محبت اور دوستی اس لئے قائم رہتی ہے کہ اس کا سبب قائم رہتا ہے اور جن کی بھائی بندی دنیا کیلئے ہو۔

 اس کے اسباب منقطع ہو جاتے ہیں اس لئے کہ ان کی دوستی بھی بہت جلد زائل ہو جاتی ہے۔

 عقل مند وہ ہے جو اپنی ہر ایک رائے کو درست نہ سمجھے اور اپنے تمام خیالات پر بھروسہ نہ کرے۔ 

کلام بلیغ وہ کلام ہے جو زبان سے آسانی کے ساتھ نکلے اور طبیعت پر دشوار نہ ہو۔ یعنی تکلف و تصنع سے پاک ہو۔

 نیک عمل کر کے اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنا ۔ ۔ بے نفعوں کی جڑ ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post