ilam ke mutaliq hazrat ali ke farman

    


                       ﷽

جو شخص آخرت کے آرام و راحت کو طلب کرتا ہے، اسے چاہئے کہ دنیا کی رغبت ترک کر دے۔ 

جو کوئی اللہ قادر مطلق کی رضا حاصل کرنا چاہتا ہے، اسے لازم ہے کہ وہ ظالم اور جابر کے سامنے حق بات کہنے سے دریغ نہ کرے۔ 

جو شخص اپنی پہلی پسندیدہ حالت کوئی اچھی حالت سے مضبوط نہیں کرتا، وہ اپنے بڑوں کو عیب لگاتا اور آئندہ آنے والی نسلوں کے حق میں خیانت کرتا ہے۔ 

جو شخص علم کے مطابق عمل نہیں کرتا، تو علم اس کے حق میں حجت اور وبال ہے۔ 

جس شخص کی نیت خراب ہوتی ہے وہ غم و فکر میں سرگرداں اور ذہنی پریشانیوں میں مبتلا رہتا ہے۔

 جس شخص کی امیدیں چھوٹی ہوتی ہیں اس کے عمل درست ہوتے ہیں اور جس کی امیدیں لمبی ہوتی ہیں اس کے عمل خراب اور ناقص ہوتے ہیں۔ 

جس شخص کے دل میں رحم جاگزیں نہیں ہوتا، وہ اپنی محتاجی کے وقت دوسروں کے رحم سے محروم ہوتا ہے۔ 

جو شخص اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا احاطہ شکر سے نہیں کرتا، وہ ان کے زوال کیلئے خود کوشاں رہتا ہے۔ 

جو خود اپنے نفس کی اصلاح نہیں کرتا ، وہ دوسروں کے حق میں کبھی مصلح نہیں بن سکتا۔ جس شخص کا دل کسی امر کا یقین نہیں کرتا، تو وہ کام اس سے درستی کے ساتھ سرانجام نہیں پاتا۔ 

جس کے ہوتے، اسکے اور دوست سے فائدہ جس شخص کے اخلاق درست نہیں ہوتے ، اس کے ساتھی اور دوست اس سے فائدہ نہیں اٹھاتے۔

 جو شخص حق کا مقابلہ کرتا ہے وہ ضعیف اور کمزور ہو جاتا ہے۔

 جو شخص پر ہیز گاری کا لباس پہنتا ہے، اس کا لباس کبھی پرانا نہیں ہوتا۔

جو شخص اپنے نفس کو دوسروں کی عیب جوئی کی فکر میں رکھتا ہے، وہ گمراہی کے اندھیروں میں متحیر ہوتا اور ہلاکتوں کے بھنور میں پڑ جاتا ہے۔ 

جو شخص ان باتوں کے ساتھ تیری تعریف کرتا ہے، جو تجھ میں موجود نہیں اگر تجھے عقل ہے تو وہ تیری تعریف نہیں بلکہ مذمت بدرجہ کمال کرتا ہے۔

 جو شخص ہاتھ پاؤں سے کام کرتا ہے، اس کی قوت اور طاقت بڑھتی رہتی ہے اور جو شخص کام کرنے سے جی چراتا ہے اس کے بدن میں کاہلی اور ستی زیادہ ہو جاتی جو شخص اللہ تعالیٰ کے سوا کسی دوسرے سے اپنی حاجتوں کو پورا کرنے کی استدعا کرتا ہے، وہ اللہ تعالیٰ کی رحمت سے محروم کر دیا جاتا ہے۔ 

جس شخص کی دیانت داری درست اور صحیح ہوتی ہے اس کی امانت داری بھی ٹھیک ہوتی ہے۔ 

جو شخص اپنا عیب دیکھنے سے اندھا ہو جاتا ہے وہ دوسروں کے عیب کو بہت بڑا سمجھتا ہے۔ 

جس شخص میں بصیرت اور سوجھ بوجھ کا مادہ ہوتا ہے اسے علم و حکمت حاصل ہو جاتے ہیں۔

 جو شخص اللہ تعالٰی کو یاد کرتا ہے اللہ تعالٰی اس کے دل کو زندہ اور اس کی عقل کو روشن کر دیتا ہے۔ 

جو شخص لوگوں کے ساتھ دین کے بارے میں دھوکا اور فریب کرتا ہے وہ اللہ تعالی اور اس کے رسول پاک ﷺ کا دشمن ہے۔

 جو شخص توبہ کی طرف متوجہ نہیں ہوتا اس کے گناہ بہت بڑھ جاتے ہیں۔ 

جو شخص دنیا کی کوئی چیز طلب کرتا ہے تو اس سے کہیں زیادہ آخرت کی نعمتیں اس سے فوت ہو جاتی ہیں۔

جس شخص کے اپنے خیالات خراب ہوتے ہیں اس میں بدظنی زیادہ ہوتی ہے، ایسے لوگوں کی نسبت خیانت کا خیال کرتا ہے جو اس کی خیانت نہیں کرتے ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post