Doulat ke Mutaliq Hazrat ali ka farman

 


                      ﷽

جو شخص اپنی زبان سے ناشائستہ باتیں کہتا ہے وہ اپنے کانوں سے نا گفتہ بہ باتیں نتا ہے۔

 جو شخص دنیاوی طمع نہیں چھوڑتا اس میں پرہیز گاری نہیں آتی اور جو دنیا کے مال و متاع سے خوش ہوتا ہے وہ اس کے دھو کے اور فریب میں آجاتا ہے۔ 

جس شخص میں بخل زیادہ ہوتا ہے اس میں عیب بھی زیادہ ہو جاتے ہیں۔

 جو شخص دنیا کی دولت اس قدر چاہتا ہے کہ جس سے وہ خوش ہو جائے تو وہ بہت بڑے بھاری گناہ اور جرم کا ارتکاب کرتا ہے اور اس کا ظلم حد سے بڑھ جاتا ہے۔

 جس شخص کی نیست مگر جاتی ہے وہ کامیابی سے محروم رہتا ہے۔

 جس شخص کا نفس قانع ہوتا ہے وہ تنگ دستی کی حالت میں بھی باعزت رہتا ہے اور جس کا نفس حریص ہوتا ہے وہ دولت مندی اور مالداری کی حالت میں بھی ذلت اور خواری اٹھاتا ہے۔ 

جو شخص کسی کے احسان اور نیکی کا شکریہ ادا کرتا ہے تو وہ اس کے حق کو ادا کر دیتا ہے۔ 

جو شخص لوگوں سے کنارہ کش ہو جاتا ہے اس کا زہد و تقوی کامل ہو جاتا ہے اور جو حرام کاموں سے پر ہیز کرتا ہے اس کی عبادت میں حسن و خوبی پیدا ہوتی ہے۔ 

جو شخص آخرت کی کامیابی حاصل کرنا چاہتا ہے اسے لازم ہے کہ تقویٰ اختیار کرے اور جو اللہ تعالیٰ کے ہاں بلند درجے حاصل کرنا چاہتا ہو اسے چاہئے کہ وہ اپنی خواہش نفس کو مغلوب کرے۔

 جس شخص کو توفیق ایزدی مدد نہ فرمائے وہ کبھی حق بات کی طرف رجوع نہیں کر سکتا۔

 جس شخص کے اعضاء گناہوں سے پاک رہتے ہیں اس میں نیک صفات پیدا ہو جاتی ہیں۔ 

جو شخص تجھے ایسے کام کی تکلیف دیتا ہے جو تیری طاقت سے باہر ہو تو وہ گویا تجھے اپنی نافرمانی کی اجازت دیتا ہے۔

جو شخص تقویٰ کے لباس سے خالی ہوتا ہے وہ دنیا کے کسی لباس سے آراستہ نہیں ہو سکتا۔ 

جس شخص پر نفسانی خواہش غالب آجاتی ہے وہ کسی خیر خواہ کی نصیحت قبول نہیں کرتا۔ 

جو شخص آخرت کو دنیا پر ترجیح نہیں دیتا اس میں کوئی عقل اور دھیان نہیں ہے۔ 

جس شخص کی محبت اللہ تعالیٰ کیلئے نہ ہو اس سے بر کنار رہ کیونکہ اس کی دوستی خراب اور اس کا ساتھ منحوس ہے ۔ جس کی غرض باطل پرستی ہوتی ہے ۔ 

وہ کبھی حق کو نہیں پاتا اگر چہ وہ آفتاب سے بھی زیادہ مشہور ہو۔ 

جس شخص پر بدظنی غالب ہوتی ہے وہ اپنے کسی دوست کے ساتھ صلح نہیں رکھتا۔ 

جو شخص کسی کو اپنا بھائی بند بنانے سے پہلے اس کا امتحان نہیں کرتا تو وہ شخص دھوکا کھاتا ہے اور خطا کاروں کی صحبت میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ 

جو شخص اس بات کی خواہش کرتا ہو کہ وہ بغیر دولت کے دولت مند ، بغیر حکومت و امارت کے صاحب عزت اور بغیر کنبے کے صاحب جماعت ہو جائے تو اسے چاہئے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کی حالت سے نکل کر اس کی اطاعت میں آ جائے۔ تو یہ سب چیزیں اس کو میسر ہوں گی۔ 

جو شخص ادب کے سلیقے سے ناواقف ہوتا ہے وہ سلامتی دامن کے ساحل سے گرداب ذلت و ہلاکت میں جانا پڑتا ہے۔ 

جو شخص دنیا کی کسی چیز کو اللہ تعالی کیلئے چھوڑ دیتا ہے، اللہ تعالی اس کو اس سے بہتر عوض عطا کرتا ہے۔

 جو شخص بچپن میں علم حاصل نہیں کرتا، وہ بڑا ہو کر امام اور پیشوا نہیں ہو سکتا۔ 

جو شخص زمانے کے حالات کو سمجھتا ہے، وہ آخرت کی تیاری یا دنیا کے کاموں میں ہوشیاری اور مستعدی سے غافل نہیں ہوتا۔

Post a Comment

Previous Post Next Post