Johot hazrat ali urdu quotes urdu aqwal e zareen

                     


                             ﷽

ظاہر اور پوشیدہ ہمیشہ اخلاص سے عبادت کر اور عقل مند دشمن کو نادان دوست سے اچھا سمجھے۔ 

حلق کی مٹی پر صبر کر اور باطل کی شیرینی کے دھوکے سے بچارہ۔ 

اپنے عہد و پیمان کو مضبوط رکھ اور خاکساری اختیار کر کہ تو فلاح پائے۔ 

ہمیشہ یاد الہی میں مصروف رہو کہ اس سے دل میں نور پیدا ہوتا ہے اور یہ نہایت  بہترین عبادت ہے۔

 دنیا مومن کیلئے قید خانہ ہے اس کی عقل اس میں بیمار اور اس کی آنکھ ضعیف وکمزور  ہے۔ 

دنیا کی ہر چیز عقل کی محتاج ہے اور متقل ادب کی محتاج ہے۔ 

ہر ایک نیک کام جس میں اللہ تعالیٰ کی رضامندی مقصود نہ ہو ریا کاری اور اس کا شمرہ عذاب میں گرفتاری ہے۔ 

کسی کے ساتھ دوستی پیدا کرنے سے پہلے اس کی آزمائش و امتحان کرلے۔

 تمام فکر اور کوشش اس بات کیلئے کر کہ قیامت کی بدبختی سے خلاصی اور وہاں کی مصیبت عذاب سے نجات اور بچاؤ حاصل ہو۔ 

جب کمینے غالب ہوں گے تو شریف لوگ مغلوب اور خوار ہوں گے۔ 

عقل مند وہی شخص تو ہے جو دوسروں کی بات سن کر اس میں فکر کرے۔ 

موجودات عالم کو نظر بصیرت سے دیکھ اور زمانے کے واقعات سے عبرت کا سبق حاصل کر کے اس سے فائدہ اٹھا۔ 

جب شریف آدمی عالم ہو جائے تو وہ تواضع اختیار کرتا ہے مگر جب کمینہ شخص با علم ہو جائے تو وہ بڑائی کرنے لگتا ہے۔ 

جب کسی کے احسان کا بدلہ ادا کرنے میں تیرے ہاتھ قاصر ہوں تو زبان سے اس کا شکریہ ادا کر


جھوٹ سے دنیا میں عار اور آخرت میں عذاب دوزخ حاصل ہوتا ہے۔

 مصیبت میں بے صبری کرنا بہت بڑی مصیبت ہے اور بدخلقی ایک قسم کا عذاب ہے۔ 

پر ہیز گاری جمع کی ذلت سے اور بھوکا رہنا اپنی عاجزی ظاہر کرنے سے اچھا ہے۔

 پر ہیز گاروں کے دل دنیا میں ہمیشہ غمگین رہتے ہیں اور لوگ ان کی تکلیف اور شر سے محفوظ رہتے ہیں۔

قرآن پاک کی تلاوت اچھی طرح غور و فکر سے کرو کیونکہ یہ سینوں کے امراض کیلئے شفا ہے۔

 علم کو بیان کرنے والے تو بہت ہیں لیکن اس پر عمل کرنے والے تھوڑے۔

 عالم اپنے دل کی آنکھ سے دیکھتا، جاہل اپنے عمل پر بھروسہ کرتا اور نادان اپنی امید و آرزو کا آسرا رکھتا ہے۔ 

انصاف کرنے والا بزرگ اور قابل احترام اور ظلم کرنے والا کمینہ اور رذیل ہوتا ہے۔

 بے موقع شرم روزی کی مانع بنتی ہے۔ عاقل اپنی مثل کی طرف جھکتا ہے اور جاہل اپنے جیسے کی طرف میلان کرتا ہے۔ 

غم نفس کا مرض ہے اور شکم پری زیر کو روکتی ہے۔ مبر یقین کا ثمرہ اور زہد دین کا پھل ہے۔ 

کسی کے داد و دہش سے نا امید ہونے میں عزت اور اس کے مال و دولت کا لالچ رکھنے میں ذلت ہے۔ 

عقل مند کمال طلب کرتا ہے اور نادان مال کی تلاش میں سرگرداں رہتا ہے۔ 

درشت گیری اخلاق کو بگاڑتی اور سہل گیری روزی کو فراخ کرتی ہے۔ 

انصاف مخلوق کی بقا کا باعث اور ظلم رعایا کی ہلاکت کا موجب ہوتا ہے۔ 

علم بہترین حمایت اور تمام خوبیوں کی جڑ ہے جب کہ جہالت نہایت بُری بیماری ہے۔

 بزرگی اس کو کہتے ہیں کہ دوسروں کے قصور کو برداشت کرے اور ان سے درگزر

Post a Comment

Previous Post Next Post