درد کی محفل ہے آٸیں دل والے
محبت جام پلاتی ہے وفا کا
محبت تیری ہر محفل نے
لوٹا ہے میرے یار کو
تیرے ہجر نے آدیکھ کیا حال کیا ہے
لگتا نیں دل کسی محفل میں
تیرا نام لیا جب بھی کسی نے
دل تھڑکنے لگا بے قرار ہو کر
عشق نے لوٹا دیا سب کچھ
محبت تیری محفل میں
کیا سناٸیں دل کی اے زمانہ
توڑا ہے جفا نے جوڑا ہے وفا نے
نہ پوچھ مجھ سے اس دل کی
رہتا ہے یہ کسی اور کے پاش
گزری ہے رات تیری یادوں کے ساتھ
لگاٸی تھی محفل دل نے درد کی
وہ بیچھڑ گیا ہم سے
جو رہتا تھا دل میں
تجھ سے وفا کیا ہو گی اے زمانہ
محبت کھیل نیں ہے بچوں کا