Hazrat ali urdu quetes urdu aqwal quotes

         


                           ﷽

سب سے اچھا وہ شخص ہے جس کا ایمان خالص اور یقین صادق ہو۔ 

حکمت کی بات جہاں کہیں ہو اسے لے لے کیونکہ حکمت کی بات گویا ایمان دار لوگوں کی گمشدہ چیز ہے جسے وہ جہاں دیکھتے ہیں، لے لیتے ہیں۔ 

بد اصلوں کی دولت وسلطنت ظلم و فساد پر بنی ہوتی ہے۔ 

فضول اور بے موقع کلام کرنے کی عادت چھوڑ دے کیونکہ زبان سے بہت سے ایسے فضول کلے نکل جاتے ہیں جو اللہ تعالی کی کئی نعمتوں کو دور کر دیتے ہیں۔ 

کریم نفس کی خصلتیں نیک ہوتی ہیں۔

 وہ لوگوں کو اپنی نعمتوں سے فائدہ پہنچاتا ہے اور رشتہ داروں سے صلہ رحمی کرتا ہے۔ 

جو لوگ خود عیب دار ہوتے ہیں وہ لوگوں کے عیب ظاہر کرنا پسند کرتے ہیں تا کہ ان کے اپنے عیبوں کی نسبت عذر کرنے میں گنجائش ہو۔ 

عورت کی پاک دامنی اس کے شوہر کی خوشی کا موجب اور اس کے حسن کے باقی رہنے کا باعث ہے۔ 

خالص ایمان باللہ اور لوگوں سے نیکی و احسان کرنا قیامت کے دن کیلئے بہترین نفع بخش سرمایہ ہیں۔

 آخرت کی درستی حسن عمل سے اور عبادت کی درستی تو کل سے ہے۔

 سب سے بڑا دشمن وہ شخص ہے جو نہایت دور اندیش ہو اور کمال اختفا کے ساتھ داد اور فریب کرے۔ 

سب سے برا وہ شخص ہے کہ اس کے شر کے مارے لوگ اس سے پر ہیز کریں۔ 

سب سے برا دغا باز بھائی وہ شخص ہے جو تجھے دنیا کے سمیٹنے کی طرف بلائے اور آخرت سے غافل کرے۔

 سب سے برا ساتھی وہ ہے جو جلدی بدل جائے اور سب سے برا ہمجولی وہ ہے جو متلون مزاج ہو اور ادھر ادھر پلٹے کھائے۔

سب سے برا وہ شخص ہے جو اپنے آپ کو سب سے اچھا خیال کرے۔

 قرآن مجید قیامت کے روز اپنے قاریوں کی سفارش کرے گا اور اللہ تعالی اس کی سفارش قبول فرمائے گا۔ 

حرص کی زیادتی لالچ کے غلبے اور دین کے ضعف سے پیدا ہوتی ہے۔

 دل میں جتنی باتیں آتی ہیں ان میں سب سے بڑی خیانت اور مکاری ہے۔ 

سب سے بُرا بھائی وہ ہے جو خوش حالی اور نعمت میں تجھ سے ملاپ بڑھائے اور بھائی وہ ہے جو دغا بازی کمائے۔ 

جس میں صفت امانت نہیں اس میں ایمان نہیں ، جس میں عقل نہیں اُس کے دین کا کوئی مکان نہیں اور جس کے پاس کوئی عمل نہیں ( نیک عمل) اس کے لیے کوئی جس میں فکر کی عادت نہیں ( سوچ بچار ) اس کے لیے کوئی بصیرت نہیں۔ نہیں۔ 

جنگ حالی میں تجھ سے جدا ہو جائے ۔ سب سے برا مال وہ ہے جس سے اللہ تعالیٰ کا حق نہ نکالا جائے اور سب سے بُرا جس میں وفاداری نہیں اس کے عہد کا کوئی اعتبار نہیں اور جس میں تقویٰ اور پر ہیز گاری نہیں اس کا دین لائق شمار نہیں۔ ثواب نہیں۔

 جس کی نیت ٹھیک نہیں اس کے عمل کا کوئی اعتبار نہیں اور جس میں عقل و بصیرت نہیں اس کے علم کی کوئی دلیل نہیں۔

 جس کو عبرت پانے کا خیال نہیں اسے عبرت یابی سے کوئی تعلق نہیں۔

 کم عقلی سے بڑھ کر کوئی مرض زیادہ موذی اور بخل سے بڑھ کر کوئی برائی زیادہ بڑی جنت کی نعمتوں سے وہی شخص فائدہ اٹھائے گا جو دنیا کے مصائب پر صبر کرتا ہے۔ 

جو اخلاص کے ساتھ نیک اعمال کماتا ہے۔ وہی آخرت میں اللہ کی رحمت میں ہوگا۔

Post a Comment

Previous Post Next Post