Hazarat ali aqwal e zareen ibadad aur rizaq

    


                             ﷽

 بے شک موت میں اس کیلئے راحت ہے جو نفسانی خواہشوں کا قیدی اور ہوس کا غلام ہے کیوں کہ جس قدر اس کی زندگی لمبی ہوگی اس قدر اس کے گناہ زیادہ ہوں گے اور وہ اپنی جان پر بے حد ظلم کرتا رہے گا۔ 

بے شک اللہ تعالیٰ نے تم پر چند فرض عائد فرمائے ہیں پس تم ان کو ضائع نہ کرو اور تمہارے لیے کئی حدیں مقرر کی ہیں پس تم ان سے آگے نہ بڑھو اور کئی ایک چیزوں سے منع کیا ہے پس ان کے ارتکاب سے باز رہو۔

 بے شک جن لوگوں نے خدا تعالیٰ کی عبادت جنت کی نعمتوں کی امید سے کی ان کی عبادت ایک طرح کی تجارت ہے اور جنہوں نے اس کے عذاب کے خوف سے اس کی عبادت کی ان کی عبادت غلاموں کی خدمت گزاری کے موافق ہے اور جنہوں نے اس کی نعمتوں کی شکر گزاری کے خیال سے اطاعت کا حق ادا کیا ان کی شر کے ساتھ مخلوط ہے۔ 

عبادت شرفاء کی فرمانبرداری کا نمونہ ہے۔ 

بے شک اللہ تعالیٰ نے جو رزق لوح محفوظ میں کسی بندے کے حق میں لکھ دیا ہے۔ 

بے شک عقل مند وہ شخص ہے جو اپنی نفسانی خواہشوں کو روکتا اور غصہ کے وقت اپنے جوش کو مٹاتا اور اس کا قلع قمع کرتا ہے۔ 

بے شک دنیا کا ظاہر خوش نما معلوم ہوتا ہے مگر اس کا باطن ہلاک کرنے اور دھوکا دینے والی چیزوں کے ساتھ آراستہ ہے اور یہ اپنی زینت سے فریب دیتی ہے۔ 

یہ وہ گھر ہے جو اللہ تعالیٰ کے ہاں نہایت ذلیل ہے اس کا حلال حرام کے ساتھ اور خیر بے شک گمنامی میں راحت اور بلاشبہ برائی میں بے حیائی اور خرابی ہے۔ 

بے شک سچ بولنے والا آدمی ضرور صاحب عزت اور پروقار و پر رعب رہتا ہے اور بلاشبہ جھوٹ بولنے والا ذلیل و خوار ہوتا ہے۔

 بے شک اللہ تعالی کو عقل مند اور درست عمل انسان محبوب ہوتا ہے۔

 بے شک مومن لوگ مسکین طبع ، با ایمان اور عذاب الہی سے ڈرنے والے ہوتے ہیں۔

 بے شک تیری عمر تیری سعادت کو مہر ہے بشرطیکہ تو اس کو اپنے رب تعالی کی اطاعت میں خرچ کرے۔

 بے شک اللہ تعالیٰ لمبی امیدیں باندھنے والے بدعمل سے ہرلحہ ناراض رہتے ہیں۔ بے شک دنیا اور آخرت کی مثال ایسی ہے جیسے کسی شخص کی دو بیویاں ہوں جب ایک کو راضی کرتا ہے تو دوسری ناخوش ہو جاتی ہے۔

 بے شک زاہدوں کی کیفیت یہ ہے کہ گو وہ بظاہر ہنتے معلوم ہوتے ہیں مگر ان کے دل روتے ہیں اور اگر چہ وہ دیکھنے میں خوش معلوم ہوتے ہیں لیکن وہ وقت فکر آخرت کے غم میں ڈوبے ہوتے ہیں۔ 

بھائی بندی کو محفوظ رکھ اور عورتوں کے ساتھ بات چیت کم کیا کر۔

 دنیا کی محبت تمام گناہوں کا سر ہے جو عقل کو بگاڑتی ، دل کو حکمت کے سننے سے بہرہ کرتی اور آخرت کے سخت عذاب کا موجب ہوتی ہے۔ 

وفاداری ایک ایسی عمدہ صفت ہے جو بہت سی نیک صفات پر حاوی ہے۔

 آدمی کی عزت مال سے، بزرگی دین سے اور مروت حسن خلق سے ہے۔ 

علم و ادب کی شرافت، شرافت نسبی سے بہتر ہے۔ جو دل دنیا کے عاشق و شیدا ہیں، ان پر تقویٰ اور پرہیز گاری حرام ہو کر رہ جاتی ہے۔ ساتھ ہو۔ 

اچھا عمل وہ ہے جس میں صدق نیت اور اخلاص ہو۔ 

بہترین صدقہ وہ ہے جو پوشیدہ اور مخفی ہو اور اچھی سخاوت وہ ہے جو کسی محتاج کے سب سے اچھا وہ شخص ہے جو حرص دنیا کو دل سے نکال دے اور اپنے اللہ تعالیٰ کی طاعت میں خواہش نفس کے خلاف کرے۔ 1

Post a Comment

Previous Post Next Post