پھر سے اک خواب سجاۓ بیٹھا ہوں
ناجانے کب سے آس لگے بیٹھا ہوں
زخم پھر سے کھاۓ بیٹھا ہوں
دل میں کسی ہیار چھوپاۓ بیٹھا ہوں
پھر سے یار بناۓ بیٹھا ہو
ںنئی آگ لگاۓ بیٹھا ہوں
دل کو جلاۓ بیٹھا ہوں
راخ بناۓ بیٹھا ہوں
سمندر بناۓ بیٹھا یوں
آنکھوں میں چھوپاۓ بٹھا ہوں
آنسو برساۓ برساۓ بیٹھا ہوں
اور نہاۓ بیٹھا ہوں
یار تیرا پیار پہاۓ بیٹھا ہوں
یار تیرا پیار پہاۓ بیٹھا ہوں
Tags:
عشق شاعری