رم زم سہ ساون برسا ہے یہ دل کسی کو ترسا ہے
پیار بہت آج برسا ہے یہ پیار بہت ترسا ہے
آنکھ بہت آج روئی ہے جیسے بادل برسا ہے
درد بہت آج برسا ہے جیسے بہت ترسا ہے
بجلی جیسے ہی چمکی ہے یہ پاگل دل بھی برسا ہے
یہ درد بہت آج برسا ہے جیسے بہت ترسا ہے
جیسے پانی برسا ہے ویسے یار بھی ترسا ہے
جیسے ہی یار ترسا ہے ویسے ہئ پیار برسا ہے
یاد بہت آج روئی ہے جیسے کل یاد آئی تھی
یار بہت آج رویا ہے تب تو بادل برسا ہے
بے وفا یاد آیا ہے تب تو بادل برسا ہے
پیار بہت آج برسا ہے یہ پیار بہت ترسا ہے
آنکھ بہت آج روئی ہے جیسے بادل برسا ہے
درد بہت آج برسا ہے جیسے بہت ترسا ہے
بجلی جیسے ہی چمکی ہے یہ پاگل دل بھی برسا ہے
یہ درد بہت آج برسا ہے جیسے بہت ترسا ہے
جیسے پانی برسا ہے ویسے یار بھی ترسا ہے
جیسے ہی یار ترسا ہے ویسے ہئ پیار برسا ہے
یاد بہت آج روئی ہے جیسے کل یاد آئی تھی
یار بہت آج رویا ہے تب تو بادل برسا ہے
بے وفا یاد آیا ہے تب تو بادل برسا ہے
یہ پاگل پیار بھی برسا ہے یہ پاگل دل بھی برسا ہے
Tags:
عشق شاعری