Allah ki ibadet Hazrat ali urdu aqwal e zareen

                             


                             ﷽

 حد غم پیدا کرتا ہے اور غم بدن کو چھلا دیتا ہے۔ 

خود بینی حماقت ، زیادہ مذاق بے وقوفی اور سخاوت مروت اور بزرگی کی نشانی ہے۔ 

جو شخص امین سمجھ کر تجھے کوئی امانت سونے، اس کے ساتھ دھو کا کرنا کفر ہے۔ اللہ تعالیٰ کی عبادت پر صبر کرنا اس کے عذاب پر صبر کرنے کی نسبت زیادہ آسان ہے۔ 

تھوڑا سا مال عطا کرنا بہانہ جوئی اور عذر پیش کرنے سے بہتر ہے۔ استغفار کے ساتھ تو یہ گناہوں اور ان پر اصرار کرنے کو مٹا دیتی ہے۔

 آدمی کو چاہئے کہ نیک علماء کی صحبت میں زیادہ رہے اور شریروں اور بدکاروں کی 81 کو علماء اور اور نزدیکی سے پر ہیز کرے۔

 امن سے بڑھ کر کوئی اچھی اور بڑی نعمت و بھلائی نہیں اور دے کر جتلانے سے بڑھ کر زیادہ بُری کوئی برائی نہیں۔ عافیت سے بڑھ کر زیادہ عمدہ کوئی لباس نہیں اور صدق نیت و اخلاص عمل سے بڑھ کر زیادہ بہتر کوئی احساس نہیں۔ 

جس شخص کے شر سے لوگ نجات نہیں پاتے وہ اللہ تعالیٰ کے عذاب سے نجات نہ پائے گا اور جس شخص کے ظلم سے لوگ مامون نہیں رہتے وہ اللہ تعالیٰ کے عذاب سے مامون نہ ہو گا۔

 بُرائی کرنے والے کا سب سے اچھا مقابلہ یہ ہے کہ اس سے درگزر کیا جائے۔ 

کلمہ لا الہ الا اللہ ایمان کا اصل، احسان کی ابتداء، اللہ تعالیٰ کی رضامندی کا باعث اور شیطان کی ذلت وخواری کا موجب ہے۔ 

حرام چیزوں کو چھوڑنے اور گناہوں سے پر ہیز کرنے سے بڑھ کر کوئی پر ہیز گاری نفع بخش نہیں۔


اپنا واجبی حق لینے میں آدمی پر کوئی طعن اور عیب نہیں البتہ دوسروں کا حق غصب کرنا عیب کی بات ہے۔ 

اعمال صالحہ نیت کی درستی کے بغیر درجہ کمال نہیں پاتے۔ اللہ تعالیٰ کی مغفرت وہی حاصل کرتا ہے جو بُرائی کے عوض بھلائی کرتا ہے۔ 

مظلوم شخص کا جب تک کوئی مددگار نہ ہو وہ انصاف نہیں پا سکتا اور نیکو کار شخص بدکار سے اپنا بدلہ نہیں پاتا۔

 اللہ تعالیٰ پر ایمان اور لوگوں کے ساتھ احسان کرنے سے بڑھ کر انسان کے حق میں کوئی زیادہ مفید ذخیرہ نہیں۔ 

بے انصافی کرنے سے دوستی کا قیام نہیں رہتا۔ حیا اور سخاوت کے برابر میزان میں کوئی صفت نہیں۔ 

مومن حاسد ، کینہ اور بخیل نہیں ہوتا۔ جس شخص میں ایمان نہیں اس کیلئے نجات نہیں ہے۔

 جس شخص میں پرہیز گاری نہیں اس کے دین کی کوئی حفاظت نہیں ۔ 

احسان اور نیکوئی جب ہی ٹھکانے لگتی ہے جب شریف لوگوں سے کی جائے۔

 عقل سے بڑھ کر کوئی نعمت افضل نہیں اور جہل سے بڑھ کر کوئی مصیبت زیادہ سخت اور دشوار نہیں ۔

 ایمان سے بڑھ کر کوئی وسیلہ زیادہ کامیاب نہیں اور احسان سے بڑھ کر کوئی صفت زیادہ افضل اور موجب ثواب نہیں۔ 

نصیحت کیلئے خیر خواہی سے بڑھ کر کوئی چیز زیادہ سود مند نہیں اور بخل سے بڑھ کر کوئی کرائی زیادہ نا پسند نہیں۔ 

دنیا زوال اور فنا سے اور جوانی بڑھاپے سے نہایت نزدیک ہے اور شک وسواس کرنے سے پیدا ہوتا ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post