جس شخص کی تدبیر ٹھیک نہیں ہوتی اس کے مقسوم بھی خراب ہو جاتے ہیں۔
جس شخص کو اللہ تعالیٰ استغفار کی توفیق عنایت فرماتا ہے وہ مغفرت اور بخشش سے خالی نہیں رہتا
جس شخص کے دل میں اللہ تعالیٰ اپنی نعمتوں کی شکر گزاری ڈال دیتا ہے اس کی نعمتوں کی ترقی کبھی ختم نہیں ہونے پاتی۔
جس شخص کو اللہ تعالیٰ تو بہ کی توفیق دے دیتا ہے وہ اس کی قبولیت سے محروم نہیں رہتا اور جو شخص خالصتا اللہ تعالیٰ کیلئے نیک کام کرتا ہے وہ اپنے مقصود کو ضرور پہنچ جاتا ہے۔
جو شخص نرم مزاج ہوتا ہے اس سے لوگ ضرور محبت کرتے ہیں اور جس شخص کے اخلاق اچھے ہوتے ہیں اس کی زندگی نہایت آرام وسکون سے گزرتی ہے۔
جو شخص اللہ تعالیٰ سے ڈرتا ہے دنیا میں اس کے دل کو کبھی چین اور خوشی حاصل نہیں ہوتی۔
جو شخص شریف النفس ہوتا ہے اس کے دوست اور مہربان زیادہ ہوتے ہیں اور جو شخص لوگوں کے ساتھ احسان زیادہ کرتا ہے اس کے بہت سے آشنا پیدا ہو جاتے ہیں۔
جو شخص اپنے نسب اور خاندانی شرافت میں گھرا ہو وہ اپنے حسن ادب کے طفیل بلند پایہ حاصل کر سکتا ہے۔
جس شخص کے دل میں خوف خدا تعالیٰ موجود رہتا ہے اس کے دوسرے اعضاء میں بھی عجز و انکساری کے آثار نمودار ہوتے ہیں۔
جو پر کرتا جو شخص صرف اپنی رائے پر بھروسہ کرتا ہے، وہ ہلاکت میں پڑتا ہے اور جو عقل مندوں سے مشورہ کرتا ہے وہ مطلب کو پالیتا ہے۔
جو اپنی بہت سی حاجات لوگوں سے پوری کرانا چاہتا ہے، وہ بالآخر محرومی کا شکار ہو جاتا ہے۔
جو شخص انجام کار کا انتظام کرتا ہے، وہ صبر اختیار کرتا ہے۔ جو شخص اپنے نفس کی اصلاح کر لیتا ہے، اس کا نفس اس کے قابو میں آ جاتا ہے۔
جو کوئی اس دنیا سے منہ پھیرتا ہے، یہ اس کے پاس خود بخود آ جاتی ہے۔ جو کوئی اللہ تعالیٰ کو بھول جاتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کو اپنی جان بھی بھلا دیتا ہے۔
جو شخص کوئی کام کرنے سے پہلے انجام کار کو سوچ لیتا ہے، اس کو اس کام کے تمام پہلو اور نشیب و فراز معلوم ہو جاتے ہیں۔
جو شخص اللہ تعالیٰ کو فریب دیتا ہے، وہ خود فریب میں آ جاتا ہے اور جوحق کا مقابلہ کرتا ہے وہ منہ کی کھاتا ہے۔ جو شخص اللہ تعالیٰ کے عذاب سے ڈر کر پرہیز گاری اختیار کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اسے بلاؤں سے بچائے رکھتا ہے۔ رہتی ہے۔
جو شخص لوگوں پر ظلم کرتا ہے، اس کا ظلم اسے ایک نہ ایک دن ہلاک کر دیتا ہے۔
جو شخص اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا شکر گزار ہوتا ہے، اس پر ذات حق کی نعمت ہمیشہ قائم جو شخص اپنے غصے کو پی جاتا ہے، اس کا حلم کمال کو پہنچ جاتا ہے۔
جو شخص عقل مندوں کی صحبت میں بیٹھتا ہے، وہ معزز، باوقار اور عالی درجہ سمجھا جاتا ہے۔
جو شخص اللہ تعالیٰ کے حکم کے خلاف نہیں کرتا، وہ ہر طرح سے سلامت ہے۔ اور جو اس کے حکم کے خلاف کرتا ہے، وہ ہلاک ہو جاتا ہے۔
جو شخص اللہ تعالیٰ کے سوا کسی دوسرے کے بھروسے پر مغرور ہو جاتا ہے وہ ذلت اٹھاتا ہے۔
جو شخص کسی مصیبت پر صبر کرتا ہے وہ ایسا خوش حال رہتا ہے کہ گویا اسے کوئی مصیبت پیش نہیں آتی۔
جس شخص کا باطن اور اندرون اچھا ہو وہ کسی کا خوف نہیں رکھتا اور جس شخص کا باطن خراب ہو وہ کبھی چین نہیں پاتا۔
جو شخص اپنے چھوٹے ہاتھ سے کوئی چیز دے دیتا ہے وہ آخرت میں ایک بڑے ہاتھ سے انعام پائے گا۔
جو شخص بخل کی عادت کو اختیار کرتا ہے اس کا کوئی بھی خیر خواہ نہیں ہوتا۔
جو شخص اپنے نفس سے خوش ہوا ہے وہ اپنے پروردگار کو نا خوش کر لیتا ہے۔
جو شخص دوسروں کی حاجت کو اپنی حاجت پر مقدم رکھتا ہے وہ نہایت صاحب مروت و احسان ہوتا ہے۔
جو شخص در حقیقت پر ہیز گار ہوتا ہے وہ ناجائز اور حرام کاموں سے بچتا ہے۔
جو شخص اپنے دوست سے بگاڑتا ہے وہ اپنے دوستوں کے شمار کو گھٹاتا ہے۔ جو شخص آخرت بیچ کر دنیا خریدتا ہے وہ دونوں جہان میں خسارہ پاتا ہے۔
جو شخص نفس کو اس کی لذتوں میں چھوڑ دیتا ہے وہ بد بخت ہے اور وہ اللہ تعالیٰ کی رحمت سے دور ہو جاتا ہے۔ جس شخص کو اپنے اعمال کا بدلہ پانے کا یقین ہوتا ہے وہ نیکی کے سوا کوئی کام نہیں کرتا۔
جو شخص موت کو طول اہل کی آنکھ سے دیکھتا ہے، وہ دنیا میں فضول امیدوں کے . پیچھے پڑتا ہے اسے موت دور دکھائی دیتی ہے۔
جس شخص کو کئی ایک فکر لگے ہوئے ہوں اس کا بدن بیمار ہو جاتا ہے اور جس شخص کو کئی چیزوں کی فکر و غم لاحق ہو وہ ہمیشہ غمناک اور دکھی رہتا ہے۔
جس شخص کو اللہ تعالیٰ نے عقل سلیم دی ہے، وہ لوگوں کی لغزشیں اور قصور معاف کر دیا کرتا ہے۔
جو شخص سردار ہو کر لوگوں پر انعام و اکرام کرتا ہے، وہ بلاشبہ اپنی سیاست اور سرداری کا حق ادا کرتا ہے۔ جو شخص اللہ تعالیٰ کو یاد کرتا ہے، بلاشبہ اللہ تعالیٰ بھی اس کو یاد کرتا ہے۔
جو شخص دل میں بہت سی امیدیں اور امنگیں رکھتا ہے ، وہ اکثر نا خوش رہتا ہے۔
جو شخص نفسانی خواہشوں کو مغلوب کر لیتا ہے، وہ عزت پاتا ہے۔ جو شخص کسی چیز کا مشتاق ہوتا ہے، وہ اس کے شوق میں سب چیزیں بھول جاتا ہے۔