![]() |
لطائف ہی لطائفlatifay hi latifay |
بری عادت
لیکن ڈارلنگ ! شوہر نے بے بسی سے کہا۔ اگر ہم نے نئی کار خرید لی تو اس کی قیمت کہاں سے ادا کریں گے؟ بس تم میں یہ بہت بُری عادت ہے ۔ بیوی تنک کر بولی تم ایک وقت میں بہت سارے مسائل جمع کر لیتے ہو“۔
بے وقوف
ایک خاتون جن کے گھر نئی نئی دولت آئی تھی، اس نتیجے پر پہنچیں کہ باذوق کہلانے کے لئے گھر میں نوادرات کا ہونا ضروری ہے۔ وہ نوادرات کی دکان پر پہنچیں تو دکاندار انہیں ایک گلدان دکھاتے ہوئے بولا۔ یہ تقریباً تین ہزار سال پرانا ہے۔ مجھے بے وقوف بنانے کی کوشش مت کرو ہن تو ابھی ۱۹۹۰ء چل رہا ہے اور گلدان تین ہزار سال پرانا کیسے ہو گیا ہے“۔
کوشش رائیگاں
دو آدمی ایک چھوٹی سی الماری کو اوپری منزل پر لے جانے کی کوشش کر رہے تھے تھوڑی دیر بعد دونوں پسینے میں شرابور ہو گئے۔ لیکن ایک بھی سیڑھی اوپر نہ چڑھ سکے تو ایک نے ہانپتے ہوئے کہا۔ لگتا ہے یہ ہمارے بس کی بات نہیں کہ ہم اسے اوپر لے جاسکیں“۔ اوپر۔ میں تو سمجھا تھا کہ اسے نیچے لے جانا ہے ۔ دوسرے نے چلاتے ہوئے کہا۔
دوراندیشی
"ہیلو فائر اسٹیشن۔ جی ہاں! میں نے حال ہی میں اپنا باغیچہ بنوا کر اس میں بیش قیمت پھول پودے لگوائے ہیں۔ آگ کہاں لگی ہے؟“ کچھ پودے تو بالکل ہی نایاب ہیں۔ میں نے بڑی مشکل سے انہیں حاصل کیا ہے۔ یہ فائر اسٹیشن ہے جناب ! کسی گل فروش کی دکان نہیں۔ معلوم ہے مجھے ۔ ذرا غور سے میری بات سنیئے میرے پڑوس میں آگ لگ گئی ہے اور میں نہیں چاہتا کہ جب آپ لوگ آگ بجھانے کے لئے یہاں آئیں تو میرے پودوں اور باغیچے کوکوئی نقصان پہنچا ئیں۔
: اور حاجی بھی
ایک صاحب نہایت پابندی سے مسجد میں پانچ وقت کی حاضری دیا کرتے تھے۔ لوگ ان کے تقویٰ سے بہت متاثر تھے۔ ایک شخص نے جب انہیں انہماک سے نماز ادا کرتے دیکھا تو اپنے ساتھی سے بولا۔ یہ جو شخص نماز ادا کر رہا ہے۔ نہایت متقی اور پرہیز گار ہے۔ اس پر وہ صاحب نماز توڑ کر بولے ۔ اور جناب ! میں حاجی بھی ہوں“۔
مجبوری
ایک پلازہ کے ایک فلیٹ میں آتشزدگی کی اطلاع پر فائر بریگیڈ کا عملہ پہنچا، عمارت میں بجلی بند ہو چکی تھی ، تاریک راہ داری میں ایک سینئر فائرمین نے زیر تربیت فائر مین کو ہدایت کی۔ دیوار کو ٹولتے ہوئے آگے بڑھتے رہو اور جہاں دروازہ ملے اسے کھول کر مجھے اطلاع دو۔ فائر مین نے کچھ دیر بعد اندھیرے میں چیخ کر اطلاع دی۔ سینئر فائر مین نے جلدی جلدی موٹا پائپ کھینچ کر اس تک پہنچایا اور ہدایت کی ۔ پانی ڈالو۔یہاں پانی نہیں ڈالا جا سکتا ۔ زیر تربیت فائر مین کی آواز ابھری۔ کیوں؟ سینئر فائرمین نے جھنجھلا کر پوچھا۔ یہ فریج کا دروازہ ہے۔ قدرے مایوسی سے جواب ملا۔
علاج
نئی ملازمہ نے خاتون خانہ کو بتایا۔ بیگم صاحبہ! جس وقت آپ محفل میلا د میں شرکت کے لئے گئی تھیں، زمین پر کھیلے کھیلتے نھے میاں نے ایک کار کروز زمین سے اٹھایا۔ منہ میں رکھا اور اسے نگل گئے۔ لیکن گھبرائے نہیں۔ بیگم صاحبہ ! میں نے انہیں فورا ہی ڈیڈی ٹی پاؤڈر چٹا دیا تھا۔ اب اس وقت سے ننھے میاں آرام سے گہری نیند سور ہے ہیں۔
دنیا دھو کے باز ہے
ایک چورمکان میں داخل ہوا۔ تجوری پر لکھا تھا دا ئیں بٹن کو دبا ئیں۔ چور نے ایسا ہی کیا تو سائرن بج اٹھا اور چور پکڑا گیا۔ عدالت میں جج نے پوچھا۔ تم اپنی صفائی میں کچھ کہنا پسند کرو گے؟“ چور نے افسردہ لہجے میں کہا ” میں اس سے زیادہ کچھ نہیں کہنا چاہتا تھا کہ یہ دنیا بڑی دھو کے باز ہے“۔
سیٹ
ایک اسٹوڈنٹ نے داخلے کا وقت گزر جانے کے بعد داخلہ لینے کی کوشش کی تو پرنسپل نے کہا معاف کیجئے گا۔ اب کوئی سیٹ نہیں ہے۔ لڑکا بولا ”آپ سیٹ کی فکر نہ کریں۔ اس کا انتظام میں خود کرلوں گا۔ میرا باپ کار پینٹر ہے“۔