مکار میں امانت نہیں اور عہد شکنی کرنے والے میں دیانت نہیں ۔
دین میں غفلت اور ستی نہ کرو ورنہ تمہاری ناقص عقلیں تمہیں گناہ کی طرف لے جائیں گی۔
تم لوگ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کے باعث ایک دوسرے کے دشمن نہ بنو اور اس کے فضل و کرم کو دیکھ کر آپس میں ایک دوسرے سے حسد نہ کرو۔
جولوگ مر چکے ہیں ان کی برائی یاد نہ کر کہ یہ بہت بڑا گناہ ہے۔
ایسی بات نہ کہہ جس سے گناہوں کا بوجھ زیادہ بھاری ہو، اور وہ کام مت کر جس عداوت رکھتے ہیں ۔
بے قدری اور خواری ہو۔ اپنے کنبے اور مال کو تکلیف نہ دے ورنہ وہ تیری جان سے تنگ آجائیں گے۔
اپنے نفس کو کسی بُرے فعل وقول کی اجازت نہ دے۔
آدمی کے افکار اس کی ہمت کے مطابق ہوتے ہیں اور اس کی غیرت اس کی حمیت کے موافق ہوتی ہے۔
آئنده ( مستقبل میں ) سرکشوں کے کان حکمت اور نصیحت کی بات سننے سے بہرے ہوں گے اور علی العموم اس قسم کے لوگ نظر آئیں گے۔
نجات اور سلامتی ان لوگوں کا حق ہے جو حق سے زیادہ محبت کرتے ہیں اور نہ عداوت رکھتے ہیں۔
جس شخص نے اللہ تعالٰی، اس کے رسول ﷺ اور اس کے جانشینوں کے حکم کے سامنے اپنی گردن جھکا دی اسے سیدھا راستہ مل گیا۔
جس شخص کے دل میں تقویٰ جاگزیں ہے وہ ہدایت و مستقیم راہ پر ہے۔ جو لوگ احسان کے لائق ہوں ان سے احسان کیے جاؤ اس سے تمہارے دشمن ذلیل ہو جائیں گے۔