نقل
گلی میں شفقت صاحب کی ملاقات ہارون صاحب سے ہوئی تو شفقت صاحب بولے۔ دیکھئے ! میں کئی بار آپ سے شکایت کر چکا ہوں کہ آپ کا بیٹا میری نقل اتارتا ہے۔ جس طرح میں کرتا ہوں اسی طرح کرتا ہے آپ نے اسے سمجھایا نہیں“۔ ”ناراض نہ ہوں شفقت صاحب ! ہارون صاحب ملائمت سے بولے۔ میں نے اسے سمجھا دیا ہے کہ بے وقوفوں جیسی حرکتیں نہ کیا کرے۔
مدد
دو بچے فرنیچر اٹھانے میں اپنے باپ کی مدد کر رہے تھے ۔ یکا یک باپ نے دیکھا کہ ایک بچہ کپڑوں کی الماری اٹھاتے ہوئے پسینے میں شرابور ہورہا ہے۔ اس نے پوچھا۔ میں نے تو کہا تھا کہ الماری اٹھانے میں اپنے بھائی سے مدد لینا۔ بچہ بولا۔ مدد تو وہ کر رہا ہے۔ وہ الماری کے اندر ہینگر سنبھالنے کھڑا ہے۔
مشوره
ایک صاحب نے ٹیلی فون کیا تو غلطی سے کسی جنرل اسٹور کا نمبر مل گیا۔ انہوں نے کال کرنا مناسب نہ سمجھا اور بولے۔ سوجی ہے آپ کے ہاں؟“ جی ہاں! چینی اور گھی بھی یقینا ہوگا؟“ بالکل جناب تینوں اشیاء ہیں ۔ دکاندار خوش ہو کر بولا ، اور آرڈر کا منتظر تھا کہ دوسری طرف سے جواب ملا۔ پھر آپ حلوہ کیوں نہیں پکا لیتے“۔
بے روزگاری کا حل
” بے روزگاری کا حل میرے پاس ہے ایک شخص نے کہنا شروع کیا۔ تمام مردوں کو ایک جزیرے میں اور تمام عورتوں کو دوسرے جزیرے میں بھیج دیں۔ آپ دیکھیں گے کہ تمام مرد اور عورتیں کام میں لگ جائیں گے۔ وہ کیا کام کریں گے؟ کسی نے پوچھا۔ وہ سب کشتیاں بنانا شروع کر دیں گئے جواب ملا۔
آپ کو کیسے معلوم ہوا
مہمان، میزبان سے کیا آپ کے گیسٹ روم کی چھت ٹپکتی ہے؟“ جی ہاں ۔ مگر آپ کو کیسے معلوم ہوا ؟ مہمان، جی وہ کل رات میں وہاں بیٹا سوپ پی رہا تھا جو پورے دو گھنٹے میں ختم ہوا۔۔۔
نیلی
ایک بوڑھے آدمی نے اپنے پرس میں اداکارہ نیلی کی تصویر رکھی ہوئی تھی۔ ایک دفعہ اتفاق سے ان کے بیٹے نے وہ تصویر دیکھ لی تو بولا۔ واہ ابا جی ! خوب ! آپ نے اپنے پرس میں نیلی کی تصویر رکھی ہوئی ہے۔ بوڑھے نے کہا: بیٹے رکھی تو تمہاری ماں کی تصویر تھی مگر پڑے پڑے نیلی ہو گی ..
اوور ٹیک
کار اور کتے کی دوڑ شروع ہوئی۔ پچاس میل کی رفتار پر زاہد نے شہزاد سے پوچھا۔ ” کیا تمہارا کتا اب بھی ہمارے ساتھ دوڑ رہا ہے؟ ”یقینا ، شہزاد نے کہا۔ زاہد نے کار کی رفتار اور بڑھادی۔ کئی منٹ ساٹھ میل کی رفتار سے چلنے کے بعد اس نے پوچھا۔ تمہارا کتا اب تو پیچھے رہ گیا ہو گا۔ہر گز نہیں ۔ شہزاد نے جواب دیا۔ تقریبا نصف گھنٹے کے بعد جب وہ لوگ نوے کی رفتار سے اڑے جارے تھے شہزاد نے گھبرا کر زاہد سے کہا۔ ” کا ایک طرف کرلو“۔ کیوں؟ زاہد نے کہا ؟ اچھا آخر تمہارا کتا ہار گیا؟" یہ بات نہیں ہے۔ شہزاد بولا ۔ دراصل میرا کتا تمہاری کار کو اوور ٹیک کرنا چاہتا ہے۔
: باعث اطمینان
ہوٹل کا بل ادا کرنے کے بعد مسافر نے سامان کا جائزہ لیا تو گھبرا کر ہوٹل کے ملازم سے کہا۔ ذرا بھاگ کر کمرہ نمبر ۱۳ میں جانا کہیں میں وہاں پر اپنی گھڑی اور چشمہ تو نہیں بھول آیا؟ ذرا جلدی کرو گاڑی چھوٹنے میں صرف دس منٹ باقی رہ گئے ہیں۔ سات آٹھ منٹ کے بعد ملازم دوڑتا ہوا آیا اور اطمینان سے بولا ۔ جناب دونوں چیزیں کمرے میں چھوٹی میز پر رکھی ہوئی ہیں۔
جلدی نہیں ہے
گاؤں کی سیر کے دوران ایک شہری نے دیکھا کہ ایک دیہاتی نے بڑا سا ایک برتن دیوار پر رکھا ہوا تھا جس میں مرغیوں کا دانہ تھا۔ وہ ایک مرغی کو ہاتھوں میں اٹھا کر برتن تک لاتا، وہ کچھ دیر دانہ چگتی ، اس کے بعد دیہاتی اسے زمین پر چھوڑ کر دوسری مرغی کو اٹھا کر برتن تک لاتا ، وہ بھی دانہ چک لیتی تو دیہاتی اسی طرح ایک اور مرغی کو پیٹ بھرنے کا موقع دیتا۔ یہ منظر دیکھ کرشہری سے نہ رہا گیا وہ بولا اگر آپ یہ برتن نیچے رکھ دیں تو سب مرغیاں ایک ساتھ دانہ چک لیں گی ، اس طرح کتنا وقت بچے گا۔ وقت کا تو کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے"۔ دیہاتی نے بے پروائی سے جواب دیا۔ ” مرغیوں کو کون سا کہیں جانے کی جلدی ہے۔
احوال
اعداد و شمار سے جنون کی حد تک دلچسپی رکھنے والے ایک روزگار کے مارے نوجوان نے اپنے دوست کو بتایا۔ آج سے ۳۰۷ دن قبل ایک سہانی صبح جب نئے عیسوی سال کا ۵۸۳ واں شیو کر کے ۳۷ واں انٹر ویو دینے گھر سے نکلا۔ اس وقت میں ۸۸۰ گرام کے بوٹ پہنے ہوئے تھا۔ ۵ آسامیوں کے لئے ۳۰۶ امیدوار تھے جن میں 19 امیدواروں نے تحریری ٹیسٹ دیا۔ ٹائپنگ بھی ٹھیک ٹھاک ہوئی۔ مجھے ۹۹۹ فیصد امید تھی کہ میں سلیکٹ ہو جاؤں گا مگر ایک سال ہونے کو ہے۔ ابھی تک میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ امید ہے کہ مجھے ۳۸ واں انٹر ویو بھی دینا پڑے گا۔