Sab se phali ibadat Hazrat ali farman

 


ثواب حاصل کرنے کی نسبت گناہ سے پر ہیز کرنا زیادہ بہتر ہے۔ 

حق کو لوگوں کے ذریعہ مت پہچانو بلکہ حق کے ساتھ اہل حق کو پہچانو ۔ 

کوئی قدر شناس نہ ملے جب بھی نیکی سے ہاتھ نہ روکو۔ 

فحش بات کہنے والے اور مخش بات کی اشاعت کرنے والے یہ دونوں گناہ میں برابر ہیں۔ 

اللہ تعالیٰ ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ، پر رحم فرمائے وہ اولین مخص تھے جنہوں نے قرآن کو کتابی صورت میں جمع کیا۔

 سب سے پہلی عبادت یہ ہے کہ انسان مصیبت میں صبر کر کے اللہ تعالیٰ کی طرف سے مدد کا منتظر رہے تا کہ فلاح پائے۔ 

اپنے اندر یہ پانچ صفات پیدا کر لو اصلاح آخرت، فکر عاقبت، اجتناب رذائل، طلب فضائل اور حلم ۔

 ان چار رذائل سے اپنے آپ کو بچاؤ تا کہ آخرت سنورے حسد، کینہ، خود ستائی اور غضب۔

 یہ تین خصائل اپناؤ تا کہ درجہ پاؤ۔ سخاوت، پاک دامنی سنجیدگی۔

 اللہ تعالیٰ نے جتنی نعمتیں اپنے بندے کو انعام فرمائی ہیں۔ ان میں علم، عقل، عدل اور حکومت افضل ہیں۔ ہر شخص کی قسمت اُسکا وہ عمل ہے۔ 

جس کو وہ حسن و خوبی سے سرانجام دے سکتا ہے۔ لمبی اُمید میں آخرت کو بھلاتی ہیں اور خواہشات کا اتباع حق سے روکتا ہے۔ 

عمل کی مقبولیت کیلئے تین چیزیں ضروری ہیں۔ نیک نیت، ایمان، سعی حقوق کے ساتھ کرنا۔ قرآن میں تنگ زندگی سے مُراد یہ ہے کہ آدمی کسب حرام میں مبتلا ہو کر رہ جائے۔ 

نیکی کرنے والے کی نیکیوں کا وزن کیا جائے گا۔ سوائے صبر کرنے والوں کے کہ دولت خواہشات کا سرچشمہ ہے۔

 دولت مندی کی مستی سے خدا کی پناہ مانگو۔ یہ ایک لمبی مستی ہے، کہ اس سے بہت دیر بعد ہوش آتا ہے۔

 ظالموں کے تین دستور ہیں۔ اول اپنے سے برتر کی نافرمانی کرنا، دوم کمزور کو دبانا، سوم دوسرے ظالموں کی پشت پناہی کر کے ستم ڈھانا۔ 

قیامت کیلئے بدترین سامان بندگان خدا پر ظلم کرتا ہے۔ فرزند آدم! آنے والے دن کی فکر نہ کر کیونکہ اس دن اگر تیری زندگی ہے تو خدا تیرا رزق بھی اُسی کے ساتھ لائے گا۔ 

صدقہ دے کر رزق مانگو۔ جو عوض و حساب کا یقین رکھتا ہے وہ عطا میں سخاوت سے کام لیتا ہے۔ 

وقت فرصت کا ہاتھ سے دینا غم کا سبب ہے۔ ہر ایک شخص سے اُس کے فہم کے مطابق کلام کرو۔

 عقل مند اپنے آپ کو پست کر کے بلندی حاصل کرتا ہے، اور نادان اپنے آپ کو بڑھا کر ذلت اٹھاتا ہے۔ 

عقل مند کا سینہ اس کے رازوں کا صندوق ہوتا ہے۔ اُس کے چہرے کی شگفتگی محبت کا حال، اُس کی برداشت عیوب کی قبر، جو اس کے عیوب کو چھپاتی ہے۔

 جس کو علم نہیں وہ علم سیکھنے میں شرم نہ کرے کیونکہ تحصیل علم ہر مسلمان کا فریضہ ہے۔ 

 بے ادبی کے ساتھ شرف نہیں۔ بخل سب عیبوں کو جمع کر لیتا ہے۔ علم مال سے بہتر ہے۔ 

مال کی تو حفاظت کرتا ہے جب کہ علم تیری حفاظت کرتا ہے۔ پر ہیز گار وہ ہے جس کا نفس پاک اور خصال نیک ہوں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post