aqal mand aur bewaqof hazrat ali urdu quotes



 دولت مندی کی ستی سےخدا کی پناہ مانگو۔ یہ ایک ھی مست ہے، کہاس سے ہو دیر بعد ہوش آتا ہے۔ 

ظالموں کے تین دستور ہیں۔ اول اپنے سے برتر کی نافرمانی کرتا، دوم کمزور کو دباتا سوم دوسرے ظالموں کی پشت پناہی کر کے ستم ڈھانا۔ قیامت کیلئے بدترین سامان بندگانِ خدا پر ظلم کرنا ہے۔

 فرزند آدم آنے والے دن کی فکر نہ کر کیونکہ اس دن اگر تیری زندگی ہے تو خدا تھا رزق بھی اُسی کے ساتھ لائے گا۔ 

صدقہ دے کر رزق مانگو۔ جو عوض و حساب کا یقین رکھتا ہے وہ عطا میں سعادت سے کام لیتا ہے۔

 وقت فرمت کا ہاتھ سے دینا غم کا سبب ہے۔ ہر ایک شخص سے اُس کے فہم کے مطابق کلام کرو۔ 

عقل مند اپنے آپ کو پست کر کے بلندی حاصل کرتا ہے، اور نادان اپنے آپ کو بڑھا کر ذلت اٹھاتا ہے۔

 عقل مند کا سینہ اس کے رازوں کا صندوق ہوتا ہے۔ اُس کے چہرے کی تشنگی محبت کا حال، اُس کی برداشت عیوب کی قبر، جو اس کے عیوب کو چھپاتی ہے۔ 

جس کو علم نہیں وہ علم سیکھنے میں شرم نہ کرے کیونکہ تحصیل علم ہر مسلمان کا فریضہ ہے۔ 

جس کو کسی سوال کا جواب نہیں آتا وہ واللہ اعلم" کہنے سے نہ شرمائے۔ جس نے اپنی قدر و منزلت پہچان لی۔ 

کبھی برباد نہ ہو گا۔ بے ادبی کے ساتھ شرف نہیں۔ بخل سب عیبوں کو جمع کر لیتا ہے۔

 علم مال سے بہتر ہے۔ مال کی تو حفاظت کرتا ہے جب کہ علم تیری حفاظت کرتا ہے۔ 

پر ہیز گار وہ ہے جس کا نفس پاک اور خصال نیک ہوں۔

جاہل کبھی اپنی جہالت سے باز نہیں آتا اور وعظ ونصیحت سے اُسے کچھ فائدہ نہیں ہوتا۔ 

سچائی اسلام کا ستون اور ایمان کا کھیت ہے۔ دنیا ایک جانے والی فانی چیز ہے۔

 اگر تیرے لئے باقی بھی رہے تو تم اس کیلئے باقی نہ رہو گے۔

 دولت مندی ایسی چیز ہے، کہ دولت مند کی غلطی بھی صواب نظر آتی ہے اور محتاج کے درست کام بھی غلط دکھائی دیتے ہیں۔

 مال سے دنیا میں عزت اور اللہ تعالیٰ کے ہاں ذلت اور خواری حاصل ہوتی ہے۔ 

جھوٹے شخص کی بات گو کچی اور اُس کی دلیل صحیح ہو مگر لوگ اُس کی بات پر اعتبار نہیں کرتے ۔ 

مبر اس کا نام ہے کہ انسان کو جو تکلیفیں پیش آئیں اُن کو برداشت کرے اور جو باتیں غصے میں ڈالنے والی کسی سے سنے اُن کو پی جائے۔ 

اللہ تعالی کیلئے تیرا بھائی اور دوست وہ ہے ۔ جو تمہیں نیک کام کی ہدایت اور تیرے کام سے منع کرے اور آخرت کی اصلاح میں مددگار اور معاون ہو۔

 آدمی کیلئے یہ نہایت قبیح اور مذموم بات ہے کہ اُسکا عمل اُسکے علم کے مطابق نہ ہو۔ 

اور اُس کے کام اُس کے کلام کے موافق نہ ہوں۔ اے بنی آدم! تیری روزی تجھ سے بڑھ کر تیری طلب گار ہے۔

 پس تجھے چاہئے کہ 8 اُس کی طلب میں شریعت کی سیدھی راہ پر چلتا رہے۔

 اسلام ایمان کا ، ایمان یقین کا علم عمل کا سخی سائل کا ، اور ایمان اخلاص کا محتاج ہے۔ 

جو شخص لوگوں سے خلط ملط رکھتا ہے۔ اس کو کبھی بُرے ساتھیوں کا ساتھ ملتا ہے۔

 اور کبھی دوستوں کے ساتھ سابقہ پڑتا ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post