لگتا ہے وہ روٹھ گیا ہے مجھ سے
جو ملتا نیں اب خوابوں میں
تم یاد رہے ہر پل مجھ کو
ہجر کے ہر لمحوں میں
یہ شام یہ درد کا جام
اب ہوش نہ آۓ ساقی مجھ کو
نہ کر بے قرار اے دل مجھ کو
اس بے وفا کو یاد کر کے
مسکراتے ہوۓ چھوڑ جائیں گے تمہارا شہر
پھر نہ لوٹ کے آئیں گے تمہارے شہر
رات گزری تمہاری یادوں میں
آنکھیں روئی ساری رات
گزر جاۓ گی یہ زندگی
تیرے بغیر اے بےوفا
نہ رویا کر اَس یاد کر کہ
اے پاگل دل نہ رویا کر
اے عشق بتا اب کیا کروں
وہ روٹھ گیا ہے مجھ سے شاکر
پیار سے لوٹ لیا سب کچھ
اس بے وفا نے دل لگا کر