aqwal hazrat ali anmol aqwal e zareen

aqwal hazrat ali anmol aqwal e zareen
 یہ نہایت سعادت مندی کی بات ہے کہ انسان عوام کی خیر خواہی اور درستی کے لئے کوشش کرے۔

 اچھی پر ہیز گاری یہ ہے کہ انسان تنہائی میں وہ کام نہ کرے جن کو لوگوں کے سامنے کرنے سے شرم کرتا ہے۔ 

شریف و نیک لوگوں کے ساتھ برائی کرنا ، بد بختی اور شقاوت کا نشان ہے۔ 

سخی دل لوگوں کو اوروں کو کھانا دینے اور مدد کرنے میں لذت حاصل ہوتی ہے مگر بخیلوں کو اپنا پیٹ بھرنے اور اندوختہ بنانے میں راحت و خوشی معلوم ہوتی ہے۔

 عارفان خدا تعالیٰ کی زیارت اور ملاقات کرنے سے دل آباد ہوتے اور علم و حکمت کے خزانے ہاتھ آتے ہیں۔

 ریا کار شخص کی زبان اچھی ہوتی ہے مگر اس کے دل میں بیماری چھپی ہوتی ہے۔

 ریاضت نفس علم پڑھنے اور عادت کے مغلوب کرنے سے حاصل ہوتی ہے۔

 تیری زبان وہی باتیں کیا کرتی ہے جن کا تو نے اسے عادی بنا رکھا ہے۔

 اگر مخلوق کے رزق ان کی عقل کے مطابق تقسیم کئے جاتے تو جانوروں اور بے عقل لوگوں کے حصے میں بہت ہی تھوڑی روزی آتی اور وہ بھوک سے مر جاتے۔

 اگر احسان آدمی کی شکل میں دکھائی دیتا تو ایسا با جمال ہوتا کہ تمام جہان پر فوقیت رکھتا۔

 تھوڑا سا علم عمل کے ساتھ بہت سے علم سے جو بغیر عمل کے ہو بہت بہتر ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post