تیرے عشق میں ہم بے گھر ہوے
جو دار تھا اس سے بے دار ہوے
تیرےعشق میں جو سجدے کیے
جو قبول ہوا تو وہ سجدہ
جو وفا ملی وفا سے ہم کو
وہ وفا تھئ جو تم ملے
جتنا انکھ روئی تیرے عشق مئں
نہ پانی تھا اس انکھ میں
جو دل پے تھے زخم سارے
وہ مرہم بنے تیرے عشق میں
وفاجوفرض تھی تیرے عشق میں
قضا نہ کی تیرے عشق میں
جو درد تھا اس دل میں
وہ دوا بنا تیرے میں
تیرے عشق میں جو ہم جلے
پھر بجھ نہ سکے تیرے عشق میں
جو وفا ملی تیرے عشق میں
بس وفا ملی تیرے عشق میں
Tags:
عشق شاعری