کھبی الفت کی نظر سے دیکھ ہم کو
سر جھکا کے ہم تمہارے پہچھے کھڑے ہیں
کتنے سے شوق اک یار بنایا تھا
جانے کس خطا روٹھ گیا ہم سے
میں صدیوں سے آپ کے انتظار میں تھا
نہ جانے کس بات سے بچھڑ گیا تم سے
تمہیں کیا پتہ کس طرح گزری یے شام ہم نے
جلتا دل ریا بلتا دیا رہا شاکر
میرے درد کی دکھ تو دوا کر
شفا بن جا اور دوا کر شاکر
ایک عجیب سی کش مکش میں ہوں
نا جانے کس مقام پے وہ مل جاۓ مجھ کو
صدیاں بیت گئی آپ کا دیدار ہوۓ
آ اب مل جا زرا شاکر
کبھی نظرے کرم دیکھ ہم کو
ہم بھی دیونے تمہارے ہیں
Tags:
محبت شاعری